امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت

ساخت وبلاگ
ارشاد ہوا: "ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ"مجھے پکارو! میں تمہیں جواب دوں گا۔ جو لوگ میری عبادت (دعا) سے تکبر کرتے ہیں وہ رسوا ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے۔خدا سے نہ مانگنا اور اپنے آپ کو بے نیاز سمجھنا استکبار ہے، عبادت سے استکبار۔ لہذا دعایعنی خدا سے مانگنااور اس سے مدد طلب کرنا سب سے بڑی عبادت ہے۔ اپنے فقر، اپنی نیاز اور ضرورت کا اعلان سب سے بڑی عبادت ہے۔کوئی بھی دوسری حقیقت (اور وجود) ایسا نہیں ہے جس کی طرف مخلوقات محتاج ہوں۔ کوئی دوسرا الٰہ اور معبود نہیں ہے۔ معبود یعنی وہ ذات جس کی طرف باقی تمام مخلوقات محتاج ہیں۔ اس کے اسماء حسنیٰ، کائنات اور اس میں موجود تمام فقیروں کی ضرورت پورے کرتے ہیں۔ قرآن نے کہا: "أَنْتُمُ الْفُقَرَآءُ إِلَى اللَّهِ" (تم سب خدا کی طرف محتاج ہو۔) ایسی ذات معبود ہے۔ (اسی وجہ سے کہا گیا) "وَاللَّهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ" اللہ بے نیاز ہے جس کی حمد اور تعریف کی جانی چاہیے۔ آیت الله میرباقریتأملات قرأنی + لکھاری عباس حسینی در 11 Apr 2023 و ساعت 1:27 PM | امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 46 تاريخ : شنبه 14 مرداد 1402 ساعت: 14:34

بعض لوگ گمان کرتے ہیں کہ توکل کا راستہ تسبب(اسباب اور وسائل سے استفادے) سے الگ ہے۔گویا جہاں کسی کام کے لیے درکار اسباب اور عوامل فراہم ہوں وہاں توکل کی ضرورت نہیںلیکن جہاں یہ عوامل و اسباب میسر نہ ہوں وہاں خدا پر توکل اور اعتماد کرنا چاہیے۔دعا اور توسل کے بارےمیں یہی گمان کرتے ہیںدعا اور توسل کی جگہ وہاں ہے جہاں عادی وسائل اور مادی اسباب فراہم نہ ہوں۔یہ دونوں گمان باطل ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ انسان کچھ امور کو عادی اسباب کے ساتھ انجام دےاور کچھ کاموں کو توکل، توسل اور دعا کے ذریعے انجام دے۔انسان کے تمام امور میں ان دونوں چیزوں کا ساتھ ساتھ ہونا ضروری ہے۔جہاں انسان وسائل اور اسباب کے ساتھ کام کر رہا ہو وہاں بھی خدا پر توکل ضروری ہےہمارے تمام کاموں میں توکل، توسل اور دعا ہمیشہ اور ہر جگہ موجود ہونا چاہیے۔ آیت اللہ جوادی آملیعمل عرفانی در پرتو علم وحیانی + لکھاری عباس حسینی در 11 Apr 2023 و ساعت 1:29 PM | امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 46 تاريخ : شنبه 14 مرداد 1402 ساعت: 14:34

خرگوش اور کچھوے کی کہانی آپ نے بہت بار سنی ہوگی۔ آج اسے کچھ اور انداز میں بیان کریں گے۔پہلا منظر:خرگوش اور کچھوے کی دوڑ لگی۔ خرگوش اپنی تیز رفتاری پر مغرور تھا۔ فورا کچھوے سے آگے نکل گیا۔ کہا ابھی تو کچھوا بہت دور ہے۔ کچھ دیر کے لیے درخت کے نیچے سو جاتا ہوں۔ گہری نیند آئی اتنے میں کچھوا آگے نکل گیا اور مقصد تک پہنچ گیا۔ جب خرگوش جاگا اور بھاگ بھاگ کر مقصد تک پہنچا تو کچھوا پہلے سے وہاں موجود تھا۔ خرگوش کو شرمندگی اٹھانی پڑی۔سبق: کبھی غرور نہیں کرنا چاہیے۔دوسرا منظر:ایک دفعہ پھر سے خرگوش اور کچھوے کی دوڑ لگی لیکن اس دفعہ شرط یہ لگائی کہ راستہ کوئی اور ہوگا۔ اب کی بار خرگوش بہت محتاط تھا۔ دوڑ شروع ہوئی۔ جب خرگوش آگے نکلا تو راستے میں ایک جگہ پانی تھا جسے عبور کرنا خرگوش کے لیے مشکل تھا۔ وہ ادھر سے ادھر اور ادھر سے ادھر بھاگتا رہا۔ کچھوا جب وہاں پہنچا وہ آسانی سے پانی عبور کر گیا اور منزل مقصود تک پہنچ گیا۔ خرگوش کو پھر سے شرمندگی اٹھانی پڑی۔سبق: اپنی صلاحیت اور استعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے دوسروں کو چیلنج دینا چاہیے۔تیسرا منظر: پھر سے خرگوش اور کچھوے کی دوڑ لگی۔ راستے میں ایک جگہ پھر سے پانی تھا۔ اب کی بار کچھوے نے خرگوش سے کہا: لیجیے میں تمہیں اپنی پیٹھ پر اٹھاتا ہوں۔ خرگوش نے کچھوے کی پیٹھ پر بیٹھ کر نہر پار کیا۔ دونوں ایک ساتھ مقصد تک پہنچے۔سبق: ایک دوسرے کی مدد کریں تو سارے منزل مقصود تک پہنچ سکتے ہیں۔ + لکھاری عباس حسینی در 16 May 2023 و ساعت 11:18 AM | امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت...
ما را در سایت امام تقی علیہ السلام اور چھوٹی عمر کی امامت دنبال می کنید

برچسب : نویسنده : abbashussaini بازدید : 49 تاريخ : شنبه 14 مرداد 1402 ساعت: 14:34